(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر فعال سرنگوں کے وجود کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، دویٰ غزہ پر جارحیت جاری رکھنے کا جواز اور اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
مصر میں ایک اعلی سطح کے ذمے دار نے ‘القاہرہ’ نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے غیر قانونی صیہونی ریاست کے اس دعوے کی تردید کی ہے جس میں اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اسے غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحد پر پھیلی ہوئی راہداری ‘صلاح الدین’ (فلاڈلفیا) کے علاقے میں درجنوں سرنگیں ملی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ غزہ میں اسرائیل کی 9 ماہ سے جاری جارحیت اور اس میں کوئی قابل زکر کامیابی کے حصول میں ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔
انھوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل غزہ میں وحشیانہ بمباری اور طاقت کے بھرپور استعمال کے باوجود اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکا، یہ وہ ناکامی ہے جس نے اسرائیل کو سرنگوں کی موجودگی کے حوالے سے دعوے کرنے پر مجبور کیا اور غزہ میں جارحیت جاری رکھنے کا جواز پیش پیش کیا۔
انھوں نے واضح طورپر کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر فعال سرنگوں کے وجود کا ثبوت پیش نہیں کیا اسرائیل سیاسی اہداف حاصل کرنے کے لیے غزہ میں بند سرنگوں کے حوالے سے غلط دعوے پھیلا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے مصر کی جانب سے بار ہا خبردار کیے جانے کے باوجود مئی کے اواخر میں فلسطینی جانب سے رفح کی راہ داری اور مصر کے ساتھ سرحد پر صلاح الدین کی راہ داری کو قبضے میں لے لیا تھا۔ اس کی وجہ سے مصر نے رفح کی راہ داری کو اس وقت تک بند کر دیا جب تک فلسطینی جانب سے اس پر اسرائیل کا قبضہ جاری رہا۔ اس کے بعد سے مصر سرحدی علاقے اور راہ داری سے اسرائیل کے نکل جانے کی ضرورت پر زور دیتا رہا۔ تاہم اسرائیل نے راہ داری پر اس حجت کے ساتھ قبضہ برقرار رکھا کہ اسے اُن خفیہ سرنگوں کو ختم کرنا ہے جو حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں کی جانب سے ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ البتہ مصر اس دعوے کو کئی بار مسترد کر چکا ہے اور یہ باور کراتا ہے کہ اس نے چند سال قبل سیناء میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران میں ان سرنگوں کے خاتمے کی کوششیں کی ہیں۔