(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لبنان ایک مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے حزب اللہ کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہئے کہ اسرائیل کے ساتھ الجھنے کا یہ درست وقت نہیں ہے۔
صیہونی ریاست کے معروف اخبار "يديعوت أحرونوت” میں شائع ایک مضمون میں سابق اسرائیلی میجرجنرل رون بن يشای نے لکھا ہے کہ لبنان میں حالیہ ہونےوالے دھماکے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 135 سے زائد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں جبکہ تقریبا 5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے ایسی صورتحال میں لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کو سمجھنا چاہئے کہ اسرائیل کے ساتھ ان کا الجھنا کسی صورت ان کے حق میں نہیں ہے
انھوں نے لکھا ہے کہ انتے بڑے نقصان کے بعد حزب اللہ اسرائیل کے خلاف کسی قسم کی بھی کارروائی کے قابل نہیں ہے اور یقین ہے کہ وہ شام کے شہر دمشق میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے اپنے اہم کمانڈر علی کامل محسن کی شہادت کا بدلہ لینے کے بیان پر عمل نہیں کریں گے
واضح رہے کہ صیہونی ریاست نے اقوام متحدہ کے ذریعے حزب اللہ کو بھیجے گئے ایک پیغام میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملے میں شہید علی کامل محسن کی شہادت ایک غلطی کی وجہ سے ہوئی ہمار مقصد حزب اللہ کے رکن کو نشانہ بنانا نہیں تھا۔ادھر حزب اللہ کی جانب سے بھی پیغام موصول ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم اس حوالے سے کسی قسم کا کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے تاہم حزب اللہ نے پہلے ہی اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں اپنے کسی بھی ایک ممبر کی شہادت کا انتقام لیا جائے گا۔