(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بعض عرب ممالک فلسطین کے ساتھ ہونے والی سازش میں شریک ہیں، عرب ممالک قضیہ فلسطین سے متعلق اپنے تاریخی اور اصولی موقف سے انحراف نہ کریں۔
قطر سے نشریات پیش کرنے والے الجزیرہ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئےاسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے امریکا کی جانب سے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبے پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت ہر اس سمجھوتے کومسترد کرے گی جس میں فلسطینی قوم کے حقوق پر سودے بازی کا اشارہ دیا گیا ہو۔
انھوں نےکہا کہ ٹرمپ کے صدی کی ڈیل کے اعلان کے موقع پر بعض عرب ممالک کے نمائندگان کی شرکت کرنا شرمناک اور افسوسناک ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض عرب ممالک فلسطینیوں کے خلاف اس سازش میں شریک ہیں، عرب ممالک قضیہ فلسطین سے متعلق اپنے تاریخی اور اصولی موقف سے انحراف نہ کریں۔
انہوں نے عرب اقوام اور حکومتوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی کاز کے حوالے سے اپنے تاریخی اور اصولی موقف سے انحراف نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ محمود عباس کے لیے ہمارا پیغام یہ ہے کہ ہمیں تمام فروعی اختلافات بھلا کر قومی اتفاق رائے پید کرتے ہوئے امریکا کے سازشی منصوبے کا مقابلہ کرنا ہوگا، اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے اعلیٰ اختیاراتی وفد غزہ بھیجنا خوش آئند اقدام ہے۔ اس سے قومی ڈائیلاگ کے نئے دور کا آغاز ہوسکتا ہے