(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )مغربی کنارے کے رہائشیوں کی امریکی صدر ٹرمپ پر شدید تنقید ،کانگریس وومین راشدہ طلیب کو فلسطینی ہونے کا طعنہ دینا ٹرمپ کی فاشسٹ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کنارے کے رہائشیوں نے اس وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انکو نسل پرست قرار دیا جب دو روز قبل امریکی صدر نے کانگریس کی خاتون رکن راشدہ طلیب کو اسرائیل مخالف ٹویٹ پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مشورہ دیا تھا کہ وہ جس جگہ سے تعلق رکھتی ہیں امریکہ چھوڑ کو واپس وہاں چلی جائیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں راشدہ طلیب نے اسرائیلی ریاست تو نسل پرست قرارد یتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی زمین پر قابض ہو کر فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب ہو رہاہے اور فلسطینی شہری اپنی ہی سرزمین پر نسلی امتیاز کا شکار ہو رہے ہیں انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی تھی کہ وہ اسرائیل کی بربریت روکنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
اس اسرائیل مخالف بیان کے جواب میں امریکی صدر نے راشدہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہو ئے کہا تھا کہ انکو امریکہ چھوڑ کر اپنی سرزمین پر واپس چلے جانا چاہئے۔انہوں نے راشدہ پر الزام لگایا کے وہ اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں۔
لفظوں کی اس جنگ میں فلسطینی بھی اس وقت شامل ہوئے جب راشدہ کے انکل جو کہ غزہ کے رہائشی ہیں نے اس بات کی تردید کی کہ راشدہ کی پیدائش غزہ کی ہے ،انہوں نے کہا کہ راشدہ کے صرف چند عزیز مغربی کنارے کے علاقے میں رہتے ہیں،اس سے زیادہ راشدہ کا کوئی تعلق فلسطین سے نہیں،اور وہ صرف انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اسرائیلی مظالم پر تنقید کر رہی ہیں ،اور امریکی صدر کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ حقائق سے لاعلم ہیں اور صرف فلسطین دشمنی میں اس قسم کے احمقانہ بیان جاری کرتے ہیں۔