(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عرب لیگ نے الخلیل شہر اور مسجد ابراہیمی سمیت مسلمانوں کے دیگر مقدس مقامات کے تحفظ اور صیہونی دہشتگردی سے نہتے فلسطینیوں کے بچاؤ کیلئے امن عالمی امن فوج کی مقبوضہ بیت المقدس میں تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے شہر الخلیل میں مسجد ابراہیمی میں نمازیوں کے قتل عام کی 26 برسی کے موقع پر جاری ایک بیان میں عرب لیگ کے فلسطین ڈیسک کے انچارج ابو علی نے کہا کہ قابض صیہونی ریاست کی جانب سے نہتے مسلمانوں کے خلاف اور الخلیل شہر کو یہودیانے کی کی شرانگیز منظم مہم جاری ہے، مسجد ابراہیمی میں فلسطینی مسلمانوں کو نماز اور عبادت کی ادائی سے محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ سیکیورٹی کے نام پر فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے ، ان کے تحفظ اور دفاع کے لیے مقبوضہ بیت المقدس کے شہر میں عالمی امن فوج تعینات کی جائے۔
انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ چوتھے جنیوا کنونشن پرعمل درآمد یقینی بنانے اور اسرائیلی ریاست کے جرائم کی روک تھام کے لیے مناسب میکانزم اختیار کرے تاکہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کی روز مرہ کی بنیاد پر جاری دہشت گردانہ کارروائیوں کی روک تھام کی جاسکے۔عرب لیگ کے عہدیدار نے سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے تمام فلسطینی علاقے خالی کرنے اور مشرقی بیت المقدس پر مشتمل فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا۔خیال رہے کہ 25 فروری 1994ء کو ایک یہودی دہشت گرد گولڈ چائن نے مسجد ابراہیمی میں گھس کر نماز فجرکی ادائی میں مصروف 29 نمازیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید اور 150 کو زخمی کردیا تھا۔