(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمنی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل نے گزشتہ ہفتے غزہ میں بدترین مظالم ڈھائے ہیں، جن میں شدید بمباری، بے گھر لوگوں کے خیموں پر حملے اور غذائی محاصرہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ظالم ریاست اسرائیل عرب اردن کو تقسیم کر کے بیت المقدس کو مکمل طور پر الگ کرنے اور فلسطین کے وجود کو ختم کرنے پر تلا ہوا ہے۔ صہیونی افواج مسجد الاقصی کی حرمت پامال کر رہی ہیں اور اس کے انہدام کی سازش کرکے وہاں ہیکل کی تعمیر کرنا چاہتی ہیں۔صہیونی غاصب حکومت اپنے عزائم کو مغربی دنیا کی حمایت سے آگے بڑھا رہی ہے اور ناجائز منصوبے گریٹر اسرائیل کے قیام کے خواب کو پورا کرنے کی کوشش میں ہے۔
عبدالملک الحوثی نے سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اٹلی میں پکڑا گیا سعودی جہاز قابض اسرائیل کے لیے اسلحہ لے جا رہا تھا۔ انہوں نے مصر کے تل ابیب کے ساتھ گیس معاہدے کو بھی فلسطین کے خلاف کھلی جارحیت قرار دیا اور کہا کہ بدقسمتی سے عرب ممالک ایران جیسے فلسطین کے حامی ملک کو دشمن سمجھتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب سمیت بعض عرب حکومتیں اور حتی کہ فلسطینی اتھارٹی بھی حماس کو غیر مسلح کرنے کی کوششوں میں شریک ہیں تاکہ سفاکانہ ا سرائیلی منصوبے کو تقویت ملے۔