(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سوڈان کی خود مختار عبوری کونسل کے سربراہ کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات پر فلسطینی قیادت کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ ملاقات فلسطین کے ساتھ سنگین غداری اور فلسطینی قوم کی پیٹھ میں چھراگھونپنے کے مترادف ہے۔
یوگنڈا میں قابض ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاھو اور سوڈان کی خود مختار عبوری کونسل کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان کے درمیان ملاقات پر فلسطینی قیادت کی طرف سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزحمت’حماس’ تحریک فتح، اسلامی جہاد، عوامی محاذ برائے آزاد فلسطین اور دیگر فلسطینی جماعتوں کی طرف سے جاری الگ الگ بیانات میں جنرل البرھان اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ملاقات کو فلسطین کے ساتھ غداری اور فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا گیا ہے۔
اسلامی مزاحتمی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم کی جانب سے جاری بیان میں اس ملاقات پر سخت موقف اختیار کیا گیا ہے ، بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ملک سوڈان کے لیڈر کی اسرائیلی لیڈر سے ملاقات صہیونی ریاست کے جرائم پرپردہ ڈالنے اور متفقہ عرب اور اسلامی موقف سے انحراف قرار دیا ہے ، جنرل البرھان کی دہشتگرد اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات امریکا اور اسرائیل کے جرائم کی مزید حوصلہ افزائی کے مترادف ہے جبکہ سوڈانی خود مختار کونسل کے سربراہ اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ملاقات عرب ممالک کی قومی سلامتی کے لیے بھی سنگین خطرہ ہے۔
اسلامی جہاد نے بھی جنرل البرھان کی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے ملاقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسےفلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ سوموارکے روز سوڈان کی خود مختار کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان نے یوگنڈا میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات میں فلسطینی عوامی، سیاسی اور قومی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔