(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سید حسن نصر اللہ نے امارات کی جانب سےمعاہدے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امارات نے بہت برے سیاسی حالات میں ٹرمپ اور نتن یاہو کی مفت میں خدمت کی۔
گزشتہ روز تحریک حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ نے حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا اصحاب کے یوم شہادت پر اظہارتعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث اس سال کا عاشورہ زیادہ تکلیف دہ ہے اور چوراہے اور سڑکیں جو امام حسین علیہ السلام کے عقیدت مندوں اور عزاداروں سے بھری ہوئی تھیں کورونا وائرس کی وجہ سے خالی ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ کے سپاہی روز عاشور ایک بارپھر غاصب صیہونی حکومت کی مخالفت پر تاکید کرتے ہیں اور اگر پوری دنیا بھی صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کا اعتراف کر لے تب بھی ہم اسے ماننے والے نہیں ہیں
انکاکہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق شام کے عوام کے حقوق اور لبنان کے عوام کے حقوق پوری طرح واضح ہیں اور ہم ان لوگوں کے حامی ہیں جو صیہونی حکومت کے مد مقابل کھڑیں ہیں۔
سیدحسن نصر اللہ نے امارات کے حکام کی پرزورمذمت کرتے ہوئےکہا کہ امارات نے بہت برے سیاسی حالات میں ٹرمپ اور نتن یاہو کی مفت میں خدمت کی اور ابو ظہبی نے صیہونی حکومت سے تعلقات استوار کرکے عرب دنیا سے خیانت کرتے ہوئے جو چیز پوشیدہ تھی اسے برملا کر دیا لیکن پھر بھی اسرائیل اس کی بے عزتی سے باز نہیں آیا اور کہا کہ وہ تعلقات کی برقراری کے عوض میں ویسٹ بینک پر قبضہ کرنے کے منصوبے کو ترک کرنے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نےاسرائیل کے خلاف اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئےمزیدکہا کہ ہمارا رد عمل بہت ٹھوس اور سنجیدہ ہوگا اور ہمیں کوئی جلد بازی نہیں ہے۔