(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سینیئر رہنما کا کہنا ہے کہ مصری قیادت کے ساتھ فلسطینی قوم کے معاشی مسائل اور دیگر امور پربات چیت کی گئی تاہم اسرائیل کے ساتھ طویل المیعاد جنگ بندی کے حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے ترکی کے دورے کے دوران الاقصیٰ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ غزہ کی پٹی میں طویل البنیاد جنگ بندی کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے مصری حکام کے ساتھ بات چیت کی جس میں فلسطینی قوم کے معاشی مسائل اور دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا، غزہ پر اسرائیل کی مسلط کردہ معاشی پابندیوں کے خاتمے پر گفتگو کی گئی جبکہ غزہ میں حق واپسی ریلیوں پر اسرائیلی فوج کےحملوں اور اس کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مصری حکام کے ساتھ غزہ میں اسرائیل سے طویل المعیاد جنگ بندی پرکسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے جنگ بندی کی باتیں صہیونی ریاست کی طرف سے پھیلائی جا رہی ہیں۔ حماس نے اس حوالے سے مصری حکومت یا کسی دوسرے ملک سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں کی ہے۔