(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض ریاست اسرائیل سے آزادی کی جنگ لڑنے کی پاداش میں کئی ماہ سے زیر حراست نہتے فلسطینیوں پر سعودی عرب میں مقدمے قائم کردیئے گئے۔
سعودی عرب میں کئی ماہ سے زیرحراست فلسطینیوں کا فلسطینی مزاحمتی تحریک کی حمایت کی پاداش میں ٹرائل شروع کردیا گیا ہے۔ سعودی عرب میں گرفتار فلسطینیوں کی رہائی کی مہم چلانے والے کارکنوں کی طرف بنائے جانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ‘ضمیر کے قیدی’پر جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی ذھبان جیل میں قید فلسطینیوں کا قابض ریاست اسرائیل کے خلاف آزادی کی جنگ لڑنے کی پاداش میں ظالمانہ ٹرائل شروع کردیا گیا ہے، فلسطینیوں پر مزاحمتی تحریک کی حمایت اور فلسطینیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے الزام میں مقدمہ شروع کیا جا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جن شخصیات کا سعودی عرب میں ٹرائل ہو رہا ہےان میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سعودی عرب میں تعلقات عامہ کے سربراہ محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نےگذشتہ برس اپریل میں مملکت میں موجود سیکڑوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔