(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کو علم ہے کہ وہ بدترین جنگی جرائم کی مرتکب ہے ا س لئے عالمی فوج داری عدالت کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کررہی ہے اور اپنے فوجی افسران کو کٹہرے میں لائے جانے سے خوف زدہ ہے۔
بلجئیم کےدارالحکومت برسلز میں یورپ اور مشرقی وسطیٰ خاص طورپر مقبوضہ فلسطین اور قابض صیہونی ریاست اسرئیل کے درمیان پالیسیز کا جائزہ لینے والی انسانی حقوق کی تنظیم ‘یورو مڈل ایسٹ مانیٹر ” اسرائیل کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون نہ کرنے کے بیان کی شدید مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کے ساتھ تعاون نہ کرنا "اسرائیلی” حکام کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جو یہ جانتے ہیں کہ اگر اسرائیل کے خلاف تحقیقات کا باقاعدہ آغاز ہوا تو اسرائیل بدترین جنگی جرائم کا ذمہ دار قرار پائے گا ، یہی وجہ ہےکہ صہیونی ریاست عالمی فوج داری عدالت کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں کررہی ہے اور اپنے فوجی افسران کو کٹہرے میں لائے جانے سے خوف زدہ ہے۔
قابض اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جمعرات کے روز ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدرات کی جس میں اسرائیلی وزیردفاع ، وزیر خارجہ اور اٹارنی جنرل سمیت اہم عسکری اور سیاسی شخصیات شریک تھے ، اس اجلاس کے بعد نیتن یاھونے کہا کہ کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو اسرائیل کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا اختیار نہیں ہے ، اور اس وجہ سے وہ اس کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔