جاری کردہ بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج اور "شاباک” نے گزشتہ چند گھنٹوں میں غزہ کے مختلف علاقوں میں ایسے اہداف پر حملے جاری رکھے جنہیں انہوں نے مزاحمتی گروپوں سے منسلک قرار دیا، صیہونی فوج کی فضائیہ نے دعویٰ کیا کہ اس نے مزاحمتی جنگجووں کو نشانہ بنایا اور متعدد عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا، جنہیں فوجی ٹھکانے قرار دیا گیا۔
ان حملوں کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے "مزاحمتی تنظیموں کے خلاف” کارروائی قرار دیا اور کہا کہ ان حملوں کا مقصد "فوجی آلات اور بنیادی ڈھانچے” کو تباہ کرنا تھا جو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور اس کے فوجیوں کے لیے خطرہ بنے ہوئے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا: "ہماری فورسز اس وقت غزہ کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر رہی ہیں اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شہریوں کے لیے خطرہ بننے والی تنظیموں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گی۔”
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے منگل کی صبح کو غزہ کی پٹی پر اپنی نسل کشی کی جنگ دوبارہ شروع کی، جس کے نتیجے میں اب تک 700 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان خلیل الدقران نے آج جمعرات کو انادولو ایجنسی کو بتایا کہ "منگل کے بعد 710 شہداء اور 900 سے زائد زخمی غزہ کے اسپتالوں میں پہنچے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں میں 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں، اور زیادہ تر کو سنگین نوعیت کی زخمیوں کا سامنا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے فوج نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ اس کی فوج نے "غزہ کے وسطی اور جنوبی علاقے میں ایک خاص اور محدود بری کارروائی شروع کی ہے جس کا مقصد شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان ایک بفر زون قائم کرنا ہے۔