(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رہنماؤں کاکہنا تھا کہ حماس پورے عالم اسلام کے دل کی دھڑکن ہے اور پاکستان کے عوام حماس کی حمایت کرتے ہیں اس حوالے سے رہنماؤں نے حکومت سےبھی مطالبہ کیا کہ حماس کو سرکاری سطح پر تسلیم کیا جائے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام انتیس نومبر یوم یکجہتی فلسطین کے عنوان سے منعقدہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں سیاسی ومذہبی قائدین نے خطاب کیا۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان لاہور چیپٹر کے ترجمان عثمان محی الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوری دنیا میں 29نومبر کو فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے دن منایا جاتا ہے تاہم فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان نے اس دن کی مناسبت سے ہفتہ بھر کو یکجہتی فلسطین مقرر کرتے ہوئے ملک بھر میں یکجہتی فلسطین مہم چلائی ہےجس میں کراچی، لاہور، کوئٹہ اور اسلام آباد میں کانفرنسز اور مظاہرے منعقد کئے گئے ہیں
مقررین نے فلسطینی تنظیم حماس کو دہشت گرد قرار دیے جانے پر برطانوی حکومت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حماس فلسطین کی نمائندہ جماعت ہے اور فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صدی قبل برطانوی استعمار نے اعلان بالفور کے ذریعہ فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپا تھا اور آج ایک سو سال بعد امریکہ اور برطانیہ کبھی صدی کی ڈیل اور کبھی فلسطینی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دے کر مسئلہ فلسطین کو پس پشت ڈالنا چاہتے ہیں جبکہ اسرائیل خود ایک غاصب اور جعلی ریاست ہےجس کا فلسطین پر غاصبانہ تسلط ہے اور اس کی حمایت کر نا ہی سب سے بڑی دہشت گردی ہے۔
رہنماؤں کاکہنا تھا کہ حماس پورے عالم اسلام کے دل کی دھڑکن ہے اور پاکستان کے عوام حماس کی حمایت کرتے ہیں اس حوالے سے رہنماؤں نے حکومت سےبھی مطالبہ کیا کہ حماس کو سرکاری سطح پر تسلیم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین تاریخ کے حساس ترین دو ر کا سامنا کر رہاہے، ایک طرف عرب ریاستیں ہیں جو فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونیوں کی جعلی ریاست اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کر رہی ہیں تو دوسری طرف مظلوم فلسطینی ہیں جو گذشتہ ایک صدی سے مسلسل آزادی کی جدوجہد میں مصروف عمل ہیں۔آج دنیا کے سامنے حق اور باطل کے راستے واضح ہو چکے ہیں۔
رہنماؤں نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین کا مسئلہ حق اور باطل کا مسئلہ ہےجوبھی اسرائیل کا حامی ہے یقینی طور پر باطل کے ساتھ ہےالبتہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں جس میں ہمارا فریضہ ہے کہ ہم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں۔