روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
اتوار کی شام مشرقی رام اللہ میں صیہونی آبادکاروں کی جانب سے پانی کے ایک مرکزی کنویں پر سنگین حملے کے باعث متعدد فلسطینی دیہاتوں کی پانی کی ترسیل مکمل طور پر رک گئی ہے۔ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں آبادکاری کے بڑھتے ہوئے حملوں نے مقامی آبادی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کی واٹر اتھارٹی جو رام اللہ کے علاقوں کو پانی فراہم کرتی ہے نے بتایا کہ ایک گروہ نے عین سامیہ کے مقام پر واقع کنواں نمبر 6 پر حملہ کیا جو کفر مالک کے مشرق میں واقع ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں پانی کی پمپنگ مکمل طور پر بند ہو گئی۔
اتھارٹی نے خبردار کیا کہ اس کنویں کی ناکارہ کر دیے جانے کی وجہ سے رام اللہ کے مشرق میں رہنے والی پوری آبادی کا بنیادی ماخذ پانی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ پانی کی فراہمی میں تعطل براہ راست اس جارحانہ حملے کا نتیجہ ہے اور ہنگامی بنیادوں پر پمپنگ بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
سات اکتوبر سنہ 2023 ءسے اب تک قابض اسرائیل نے امریکہ اور یورپی طاقتوں کی پشت پناہی میں غزہ کی پٹی میں خوفناک نسل کشی برپا کر رکھی ہے جس میں قتل، بھوک، تباہی، جبری بے دخلی اور گرفتاریوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ قابض قوت نے عالمی اپیلوں اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے جنگ بندی کے احکامات کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے۔
اس وحشیانہ مہم میں اب تک دو لاکھ انتالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ لاکھوں فلسطینی گھروں سے بے دخل ہو کر در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور غزہ کو لپیٹ میں لینے والی قحط کی لہر نے بے شمار جانیں نگل لی ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔ غزہ کے بیشتر شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں اور بقا کی جنگ ہر روز مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے۔