(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینی شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کے ستر لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی ان کا قانونی حق ہے جس سے ہرگز چشم پوشی نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی سودے بازی ہو سکتی ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں اسلامی تحریک حماس کےسیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گذشتہ روز اپنے دورہ لبنان کے دوران بیروت میں فلسطینی گروہوں کے نمائندوں اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سےشہری حقوق کے سرگرم عمل کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کے ستر لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی ان کا قانونی حق ہے جس سے ہرگز چشم پوشی نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی سودے بازی ہو سکتی ہے۔
اسماعیل ہنیہ نےغاصب صیہونی حکومت کے خلاف سیف القدس جنگی کارروائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ نے فلسطین کے اندر اور باہر تمام فلسطینیوں کو غاصب صیہونی حکومت کے خلاف متحد اور ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں بے پناہ قوت اور طاقت کی حامل ہے جو دفاع کے میدان میں طاقت کا اپنا لوہا منوانے اور صیہونی غاصبوں کی ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ صیہونی حکام کی سازشیں ناکام ہونگیں اور غزہ کی تعمیرنو ہو کے رہے گی۔
یاد رہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ رواں ہفتے اتوار کے روز لبنان پہنچے ہیں اور اب تک وہ لبنان کے صدر میشل عون، نگراں وزیر اعظم حسن دیاب، پارلیمانی اسپیکر نبیہ بری اور حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ سے الگ الگ ملاقات و گفتگو کر چکے ہیں۔