(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں حماس کے ہاتھوں گرفتار مینگیسٹو کی والدہ کاکہنا ہے کہ ویڈو میں نظر آنے والا یہ میرا بیٹا ہی تاہم اس کے بہن بھائی مشکوک ہیں۔
گذشتہ پیر کے روز صیہونی ریاستی دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے 2014 میں غزہ سے گرفتار ہونےوالے صیہونی فوجی ایویرا مینگیسٹو کی ایک مختصر ویڈیو جاری کی تھی ، ویڈیو کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایویرا کی والدہ اگورنیش مینگسٹونے عبرانی زبان کے معروف چینل 12 کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا ہےکہ جس شخص کو ویڈیو میں دیکھا گیا ہے وہ ان کا بیٹا ہی ہے ، انھوں نے کہا کہ ان کا بیٹا گذشتہ آٹھ سالوں سے دشمنوں کے ہاتھوں میں قید ہے اور اسرائیلی حکام نے آج تک کچھ نہیں کیا۔
انھوں نے صیہونی حکام پر سخت تنقید کرتے ہوئےکہا کہ ہم سے کہا گیا کہ ان کا بیٹا جنگ میں شہید ہوچکا ہے اور ہمیں اس کا یقین دلا یا گیا ہےلیکن آج اس ویڈیو سے ساری حقیقت سامنے آگئی ہے ہم سے اسرائیلی حکام نے جھوٹ بولا ہمارے بیٹے کی رہائی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔
چینل سے بات کرتے ہوئے مینگیسٹوکے بہن بھائیوں کا کہناہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص بالکل ان کے بھائی جیسا ہی ہے تاہم وہ یقین سے اس بات کو نہیں کہہ سکتے کہ یہ کوئی دشمن کی چال ہے کیونکہ ٹیکنالوجی نے بہت ترقی کی ہےدوسری جانب صیہونی ریاست کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ ویڈیو فوٹیج کا تجزیہ کررہی ہے اور شواہد تلاش کرنے میں مصرو ف ہے جس سے اس بات کا معلوم ہوسکے کہ یہ ویڈیو کب فلمائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک مختصر کلپ میں، ایک شخص جسے مینگیستو کہا جاتا ہے، ٹی شرٹ پہنے دیوار کے ساتھ بیٹھا ہے جو ہلکی آواز میں ایک مختصر پیغام پڑھ رہا ہے۔
"میں اسیر Avira Mengistu ہوں، میں کب تک اپنے دوستوں کے ساتھ قید میں رہوں گا،‘‘ اس نے پیغام میں صیہونی ریاست کی بے حسی اور بے عملی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری رہائی کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں ۔