(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیل اور اردن کے مابین اس نئے کمانڈ سینٹر کی تشکیل کا مقصد مقبوضہ فلسطین کے اندر مزاحمت کاروں کے اثرو رسوخ کو کنٹرول کر نا اور اسرائیل کے خلاف ان کی کارروائیوں کو ناکام بنانا ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز اسرائیل کی جانب سےاردنی فوج کے ساتھ تعاون کو توسیع دیتے ہوئے اسرائیل اور اردن کے مابین مشترکہ سرحدپر زیادہ سے زیادہ کنٹرول حاصل کر نے کے لئے ایک مشترکہ کمانڈ سینٹر تشکیل دیئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت اردن اور صہیونی ریاست کی اسرائیلی فوج ایک مشترکہ زبان اور نگرانی کاواحد سسٹم استعمال کریں گی۔
رپورٹ کےمطابق اسرائیل او راردن کا یہ مشترکہ سرحدی کمانڈسینٹر ’’سرحدوں پر اسرائیل کے وسیع عسکری منصوبے‘‘ کا ایک حصہ ہے جس پر مختلف میدانوں میں 12 کروڑ اسرائیلی شکل (3 کروڑ 26 لاکھ ڈالر) کی خرچ کئے جائیں گے۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہےکہ اگرچہ اسرائیل کے صیہونی فوجی آپریشن روم کے اندر اردن کا کوئی نمائندہ موجود نہیں ہوگا تاہم تاریخ میں پہلی مرتبہ دونوں فریق نگرانی اور اطلاعات کی مجموعی معلومات سے متعلق اسرائیلی فوج کے آلات کے ذریعے اطلاعات کا تبادلہ کریں گے جبکہ اس نئے کمانڈ سینٹر کی تشکیل کا مقصد مقبوضہ فلسطین کے اندر مزاحمت کاروں کے اثرو رسوخ کو کنٹرول کر نا اور اسرائیل کے خلاف ان کی کارروائیوں کو ناکام بنانا ہے۔