• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
اتوار 21 دسمبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

غزہ میں بچوں کی زندگیوں پر دھماکہ خیز مواد کا سایہ

اقوام متحدہ نے انتباہ دیا ہے کہ غزہ میں دھماکہ خیز مواد بچوں کی زندگیوں کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔

جمعرات 11-12-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ
0
غزہ میں بچوں کی زندگیوں پر دھماکہ خیز مواد کا سایہ
0
SHARES
20
VIEWS

روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

اقوام متحدہ کے پروگرام برائے انسداد دھماکہ خیز مواد کے سربراہ جولیس فان ڈیر والت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بچے جنگی دھماکہ خیز مواد اور ناکارہ ذخائر کے سب سے زیادہ شکار ہیں۔یہ مواد غزہ میں زندگی کو معمول پر لانے کی راہ میں شدید رکاوٹ بن چکے ہیں۔

فان ڈیر والت نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں موجود نہ پھٹنے والے ذخائر عام شہریوں کے لیے انتہائی خطرناک ہیں، خاص طور پر ان سینکڑوں ہزاروں افراد کے لیے جو سیز فائر کے بعد نقل و حرکت کر رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ "قابض اسرائیل گذشتہ دو برسوں سے غزہ پر ہونے والی شدید بمباری نے وسیع پیمانے پر دھماکہ خیز مواد چھوڑا، جو انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ بنتا ہے اور غزہ کے شعبے کی بحالی کی رفتار کو بھی سست کر دیتا ہے”۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ سے غزہ کی تعمیر نو کے کام انتہائی خطرناک بن گئے ہیں اور یہ شہریوں کی زندگی کے لیے براہِ راست خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے اس عہدے دار نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی ٹیمیں اکتوبر سنہ 2023ء کے بعد سے غزہ میں دھماکہ خیز مواد کے جائزے میں مصروف ہیں اور صرف ان علاقوں میں پہنچنے کے دوران 650 سے زائد خطرناک مواد ریکارڈ کیے گئے، جن میں اکثریت غیر پھٹنے والے ذخائر اور ہاتھ سے بنائی گئی دھماکہ خیز اشیاء کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ٹیمیں تقریباً روزانہ مختلف علاقوں میں دھماکہ خیز مواد کے خطرات کا سامنا کرتی ہیں، اور غزہ میں حرکت کرنے والے خاندان ان دھماکہ خیز مواد کے خطرات سے دوچار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے دیگر تنازعات کی طرح، بچے اس خطرے کے سب سے زیادہ شکار ہیں کیونکہ ان کا تجسس ناکارہ ذخائر کو چھونے کی کوشش انہیں سنگین خطرے میں ڈال دیتی ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ میں دھماکہ خیز مواد کی مکمل مقدار کے بارے میں درست ڈیٹا دستیاب نہیں، مگر واضح اشارے ہیں کہ یہ مواد زیادہ تر علاقوں میں بڑے پیمانے پر پھیلا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے اس عہدے دار نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کا جغرافیائی رقبہ چھوٹا اور آبادی کا تناسب بہت زیادہ ہے، جس سے صورتحال دیگر تنازعہ زدہ علاقوں جیسے شام اور لبنان کے مقابلے میں زیادہ پیچیدہ بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد سے بچنا تقریباً ناممکن ہے اور ایک چھوٹی سی باقیات بھی بڑے حادثات کا سبب بن سکتی ہے، لہٰذا شہریوں کو اپنے گھروں یا انہدام شدہ عمارتوں میں واپسی میں انتہائی احتیاط برتنی چاہیے اور کسی بھی مشکوک یا متحرک شے کی فوری اطلاع دینی چاہیے۔

فان ڈیر والت نے انتباہ دیا کہ "یہ اشیاء انتہائی حساس ہیں اور کسی بھی لمحے پھٹ سکتی ہیں، جس سے انسانی جانوں کے نقصان یا شدید زخمی ہونے کا خطرہ ہے، اس کے ساتھ ساتھ زہریلے مواد کے خارج ہونے کا بھی امکان موجود ہے”۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.