(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) روس کے خلاف یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی بحران میں مزید تناؤ پیدا کرے گی ، اقدام خطرناک ہوسکتا ہے۔
گزشتہ روز روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووانے روس یوکرین جنگ کے حوالے سے دنیا کی جانب یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے براہ راست غیر قانونی صیہونی وزیرااعظم نیتن یاہو کے بیان پر اپنے سخت ردعمل میں ان کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی معاملے کے بحران میں مزید تناؤ پیدا کردے گی۔
اس حوالے سے صحافیوں کو بتایا کہ ہمارا مؤقف یہ ہے کہ وہ تمام ممالک جو یوکرین کو ہتھیار بھیجتے ہیں تمام ممالک کو سمجھ لینا چاہیے کہ ہم اس اسلحے کو روس مسلح افواج کے لئے ہدف کے طورپر قبول کریں گے۔
اپنے بیان میں زاہرووا نے کہا کہ ہماری پوزیشن ہر کوئی بخوبی سمجھتا ہے لہٰذا یہ حقیقت قبول کرلینی چاہیے کہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی سے متعلق کوئی بھی قدم بحران میں مزید شدت کا سبب بنے گا ہر ایک کو اس کا احساس ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے تین روز اقبل امریکی ٹیلی ویژن چینل بی بی سی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم نے یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے کا جائزہ ہے رہے ہیں اور ہم ایران میں اسلحے کی پیداوار کے مقابل حرکت میں آگئے ہیں۔
گزشتہ سال فروری میں یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس جنگ میں غیرجانبدار ہے اور یوکرین کو فوجی امداد نہیں بھیج رہا ہے۔