(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سابق صہیونی وزیراعظم نفتالی بینٹ نے فوج کو حکم دیا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات کی ہر ممکن مدد کے ساتھ، انہیں مستقبل کے حملوں کے خلاف فوری تحفظ فراہم کریں۔
غیرقانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات سے لی گئیں سیٹلائٹ تصاویر میں اس ملک میں صیہونی حکومت کے "باراک” نامی کم از کم دو ایئر ڈیفنس سسٹمز کو نصب دکھایا گیا ہے جومبینہ طورپر ایران سے نام نہاد فضائی دھمکیوں کے مقابلے میں متعدد رینج کے خلاف دفاع کے لیے نصب کیے گئے ہیں۔
شائع رپورٹ کے مطابق، نصب شدہ ایئر ڈیفنس کی بیٹریاں اس بات کی دلیل ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں حساس مقامات کی حفاظت کی غرض سے مزید سسٹمز کے لیے ایک بڑا معاہدہ ہو سکتا ہے جو اس سے پہلے یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے میزائلوں اور ڈرونز کا نشانہ بن چکے ہیں۔
متحدہ عرب امارات یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے خلاف فوجی مہم کا حصہ ہے، جس کے بارے میں مبینہ طور پر دعوی کیا جاتا ہے کہ وہ ایرانی حمایت یافتہ ہے اور حالیہ مہینوں میں کئی بار متحدہ عرب امارات اس کے میزائل اور ڈرون حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت نے اس طرح کے حملوں کے خلاف متحدہ عرب امارات کو مدد کی پیش کش کی تھی اور گزشتہ سال ابوظہبی میں میزائل اور ڈرون حملے کے بعد اس حکومت کے وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے اسرائیلی فوجی افسران کو حکم دیا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں اپنے ہم منصبوں کی ہر ممکن مدد کے ساتھ، انہیں مستقبل کے حملوں کے خلاف فوری تحفظ فراہم کریں۔