(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) آپریشن کے بعد صیہونی فورسز کے انخلاء کے دوران دستی بم پھٹنے سے اسرائیلی فوج کے بارڈر گارڈ یونٹ کے 5 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے تمام کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کے معروف عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے طولکرم آپریشن کے بارے میں نئی تفصیلات شائع کیں جو کل فجر کے وقت طولکرم کیمپ کے داخلی دروازے پر کیا گیا جس کے دوران 5 فوجی زخمی ہوئے جن میں سے بعض کی حالت شدید خطرے میں ہے۔
جمعرات کو وزارتِ سلامتی اور اسرائیلی فوج کے ترجمان یونٹ کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق
جمعرات کو وزارتِ سلامتی اور اسرائیلی فوج کے ترجمان یونٹ کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق اسرائیلی فوج کی بارڈر پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ، بارڈر پولیس اور اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے پناہ گزین کیمپ میں سرچ آپریشن شروع کیا۔
بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے شدید مزاحمت کی گئی، فائرنگ کی گئی اور اسرائیلی فوج پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس میں پانچ اسرائیلی فوجی شدید زخمی ہوئے ۔
تحقیقات کے مطابق فوجیوں میں سے ایک کے سر میں شدید چوٹ آئی تھی اور اسے علاج کے لیے ایک بیراج کے نیچے لے جایا گیا تھا جہاں گولانی بریگیڈ کی طبی عملے اس کی طبی امداد کی۔ اس زخمی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی۔
بارڈر گارڈ کے ایک افسر نے کہا کہ اس نے واقعات اور کارروائیوں کا مشاہدہ کیا ہے، لیکن وہ اپنی زندگی میں اس طرح کے پیچیدہ ریسکیو منظر نامے کا سامنا نہیں کرتے تھے، جس کی وجہ سے اس فورس کو گولیوں اور دھماکہ خیز آلات کی بھاری مقدار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔