(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یہ پہلا موقع نہیں جب کھلاڑیوں نے قابض ریاست اسرائیل کے کھلاڑیوں کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا بلکہ 2016کے ریو اولمپکس میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے کھیلوں کے اختتام سے کچھ پہلے ایک اسرائیلی کھلاڑی سے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے پر مصر کے ایتھلیٹ اسلام الشہابی کو گھر بھیج دیا تھا۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں الجزائر کے ایتھلیٹ کے بعدسوڈان کےمحمد عبدالرسول نے بھی اسرائیلی حریف سے مقابلہ کرنے احتجاجاً انکار کرتے ہوئےمیچ کے 32 ویں راؤنڈمیں دستبرداری اختیار کر لی محمد عبدالرسول کو 73 کلو گرام ڈویژن میں اسرائیلی حریف سےمقابلہ کرنا تھا تاہم انہوں نےمیچ سے انکار کر دیا جس کے نتیجےمیں محمد عبدالرسول کو بھی اولمپکس انتظامیہ نے ایونٹ سے باہر کردیا ہے۔
اس سے قبل ٹوکیو اولمپکس 2020میں الجزائر کی نمائندگی کرنے والے 30 سالہ جوڈو کھلاڑی فتحی نوران نے اسرائیلی کھلاڑی کا سامنا کرنے سے انکار کیا تھااور نوران کا کہنا تھا کہ ہم اولمپکس تک پہنچنے کے لیے بے حد محنت کرتے ہیں لیکن فلسطین کے مسائل اس سب سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کھلاڑیوں نے قابض ریاست اسرائیل کے کھلاڑیوں کے خلاف کھیلنے سے انکار کیا۔
2016 کے ریو اولمپکس میں، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے کھیلوں کے اختتام سے کچھ پہلے ایک اسرائیلی کھلاڑی سے ہاتھ ملانے سے انکار کرنے پر مصر کے ایتھلیٹ اسلام الشہابی کو گھر بھیج دیا تھا۔