• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
ہفتہ 10 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

غزہ کی بیس لاکھ کی آبادی پر صیہونی ریاست کا بھوک کا بطور ہتھیار استعمال ، قحط سنگین مرحلے میں داخل

غزہ کی تمام گزرگاہیں گزشتہ 70 دنوں سے مکمل طور پر بند ہیں، اور تقریباً 39,000 امدادی، طبی، ایندھن و خوراک لے جانے والے ٹرکوں کو اندر آنے سے روکا جا رہا ہے

ہفتہ 10-05-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ, فلسطین
0
غزہ کی بیس لاکھ کی آبادی پر صیہونی ریاست کا بھوک کا بطور ہتھیار استعمال ، قحط سنگین مرحلے میں داخل
0
SHARES
0
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے سرکاری انفارمیشن آفس نے خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے عائد کردہ محاصرے اور پابندیوں نے غزہ میں ایک ایسا قحط پیدا کر دیا ہے جو لاکھوں شہریوں کی جانوں کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ دفتر کے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی جارحیت 2.4 ملین فلسطینیوں پر مشتمل آبادی کے خلاف اجتماعی سزا کی شکل اختیار کر چکی ہے، جس میں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے معاہدوں کی کھلی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

دفتر کے مطابق، غزہ کی تمام گزرگاہیں گزشتہ 70 دنوں سے مکمل طور پر بند ہیں، اور تقریباً 39,000 امدادی، طبی، ایندھن و خوراک لے جانے والے ٹرکوں کو اندر آنے سے روکا جا رہا ہے، حالانکہ انسانی بحران اور صحت عامہ کی صورتحال لمحہ بہ لمحہ بگڑ رہی ہے۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ غزہ کی تمام بیکریاں گزشتہ 40 دنوں سے بند ہیں، جس کے باعث شہری بنیادی خوراک یعنی روٹی سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔ بچوں، مریضوں اور بزرگوں میں قحط اور غذائی قلت تیزی سے پھیل رہی ہے، جب کہ 65,000 سے زائد بچے خوراک کی کمی کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

دفتر کا کہنا ہے کہ خوراک، طبی سہولیات، اور ادویات کی شدید قلت کے درمیان صیہونی ریاست کی جانب سے مسلسل محاصرہ ایک منظم نسل کشی کی شکل اختیار کر چکا ہے، جو اقوام متحدہ کے 1948 کے کنونشن برائے انسداد نسل کشی کی شق (2) کے مطابق ایک جنگی جرم ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست کے ان اقدامات کے لیے صرف وہی ذمہ دار نہیں، بلکہ امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس جیسے ممالک بھی اخلاقی اور قانونی طور پر شریک جرم ہیں، جو اسرائیل کو سیاسی و عسکری حمایت فراہم کر رہے ہیں۔

دفتر نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر عائد ناکہ بندی کو فی الفور ختم کیا جائے، انسان دوست امداد، خوراک، ایندھن اور ادویات کے داخلے کو بغیر کسی شرط کے یقینی بنایا جائے اور ایک آزاد بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم کو ان جنگی جرائم کی مکمل دستاویز کاری کے لیے غزہ بھیجا جائے۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب غیر قانونی صیہونی ریاست کی طرف سے غزہ پر جاری جارحیت 582 دن مکمل کر چکی ہے، اور 54 روز قبل بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کو مسترد کیے جانے کے بعد خونریزی کا ایک نیا دور شروع ہوا۔ اس تمام وحشیانہ کارروائی کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے، جبکہ عالمی طاقتیں تاحال مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔

ہفتے کی صبح، صیہونی افواج نے غزہ کے متعدد علاقوں پر شدید فضائی اور زمینی حملے کیے۔ مارچ کے آغاز سے اشیائے خور و نوش کی فراہمی بند ہونے کے سبب صورتحال بدترین انسانی المیے میں بدل چکی ہے، اور غزہ کی آبادی قحط کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔

18 مارچ 2024 سے جاری نئی جنگی لہر میں اب تک 2,687 فلسطینی شہید اور 7,308 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 52,787 اور زخمیوں کی تعداد 119,349 تک جا پہنچی ہے۔

رفح میں غیر قانونی صیہونی بحریہ کی فائرنگ سے محمد سعید البردویل شہید ہو گئے۔ ان کی لاش ناصر ہسپتال منتقل کی گئی۔ علاوہ ازیں، غزہ شہر کے الشجاعیہ علاقے میں علی الصبح ہونے والی بمباری میں رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

الصبرہ کے علاقے میں مسجد عبداللہ عزام کے قریب ایک خیمے پر بمباری سے طلیب خاندان کے پانچ افراد، جن میں دو بچے اور ایک خاتون شامل ہیں، شہید ہو گئے۔ الشجاعیہ، الزیتون، التفاح، البریج، عبسان الکبیرہ اور قیزان النجار جیسے کئی علاقوں پر ڈرون، توپ خانے اور فضائی حملے جاری رہے۔

یہ تمام حملے ایسے وقت ہو رہے ہیں جب غزہ کے لاکھوں شہری پینے کے پانی، ادویات، خوراک اور تحفظ جیسے بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں، اور عالمی برادری کی بے حسی اس المیے کو مزید گہرا کر رہی ہے۔

Tags: اسرائیلیبھوکصیہونیغزہفلسطینیقحط
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.