(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست اسرائیل کے اپوزیشن لیڈرکا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عوامی اعتماد کھوچکے ہیں ، ان کی پالیسز قومی سلامتی سے متصادم نظر آرہی ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہیں ، غزہ میں حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں کو دوماہ سے زائد وقت گزرجانے کے باوجود طاقت کے زور پر رہائی میں ناکامی اور بعض یرغمالیوں کی ہلاکت کے بعدصیہونی ریاست میں بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے تاہم صیہونی وزیراعظم غزہ میں حماس کے ہاتھوں شکست کو تسلیم کرنے کےلئے کسی صورت تیار نہیں ہے جس کے باعث صیہونی ریاست کو روزانہ کی بنیاد پر بھاری جانی اور مالی نقصان کا سامنہ کرنا پڑرہاہے۔
نیتن یاہوں کی پالیسز کے دیکھتے ہوئے جہاں اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کررہی ہے وہیں گذشتہ روز اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ اسرائیلی ٹی وی کو انٹرویو میں یائر لاپڈ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اسرائیلی عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں، وہ وزیراعظم کی حیثیت سے مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو اسرائیلی شہریوں سمیت عالمی برادری اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا بھی اعتماد کھو چکے ہیں، نیتن یاہو اور اسرائیلی سکیورٹی حکام نے 7 اکتوبر کے حملوں میں ناقابل معافی ناکامی کا ارتکاب کیا ہے۔7 اکتوبر کےحملے روکنے میں ناکامی پر اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے مطالبہ کیا کہ نیتن یاہو اپنے عہدے سے فوری مستعفی ہو جائیں اور اسرائیل میں نئے انتخابات کرائے جائیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد نیتن یاہو نے اپوزیشن لیڈر بینی گینٹز کے ساتھ دوران جنگ ایمرجنسی حکومت کے قیام کا معاہدہ کیا تھا تاہم یائر لاپڈ نے اس ایمرجنسی حکومت کا حصہ بننے سے انکار کر دیا تھا۔ نیتن یاہو کی پارٹی نے اپوزیشن لیڈر کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کے مطالبے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن پر جاری بیان میں کہا کہ جنگ کے حالات میں اس طرح کا مطالبہ انتہائی شرمناک ہے۔