(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدیوں کے امور کے کمیشن اور کلب برائے اسیران نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوبی قصبے اوسرین سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ فلسطینی قیدی مصعب حسن عدیلی غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عقوبت خانے میں تشدد، فاقہ کشی اور طبی غفلت کے باعث شہید ہو گیا۔ شہادت ایسے وقت پر ہوئی جب اس کی سزا مکمل ہونے میں صرف تین دن باقی تھے۔
عدیلی کی شہادت کی اطلاع فلسطینی قیدیوں کے دن (17 اپریل) سے محض چند گھنٹے قبل سامنے آئی، وہ دن جو فلسطینی قوم ہر سال ان اسیران کی جدوجہد کے اعتراف میں مناتی ہے، جنہیں صیہونی ریاست نے غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے کمیشن اور قیدیوں کے کلب نے مشترکہ بیان میں کہا کہ عدیلی، جو کہ ایک سال سے صیہونی جیل میں قید تھا، گزشتہ رات سوروکا اسپتال میں دم توڑ گیا۔ اسے 22 مارچ 2024 کو گرفتار کیا گیا تھا اور محض ایک سال اور ایک ماہ قید کی سزا دی گئی تھی۔ اس کی موت قیدیوں کی تحریک کے شہداء میں ایک اور اضافہ ہے، جس کے ساتھ ہی 7 اکتوبر 2023 کے بعد جیلوں میں شہید ہونے والے قیدیوں کی تعداد 64 ہو گئی ہے۔
فلسطینی تنظیموں نے عدیلی کی موت کو غیر قانونی صیہونی ریاست کے جیلوں میں جاری منظم نسل کشی اور بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ جیلوں میں قیدیوں کو بھوکا رکھا جا رہا ہے، تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جنسی اور نفسیاتی حملے معمول بن چکے ہیں، جبکہ ہزاروں قیدی بنیادی طبی سہولیات سے محروم ہیں۔
اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے اپنے بیان میں عدیلی کی شہادت کو غیر قانونی صیہونی ریاست کی فاشسٹ جیل انتظامیہ کی انتقامی پالیسیوں اور قیدیوں پر وحشیانہ مظالم کا ناقابل تردید ثبوت قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ قیدی کی شہادت، اُس وقت ہوئی جب اس کی رہائی قریب تھی، یہ عمل اس بات کی تصدیق ہے کہ صیہونی ریاست فلسطینی اسیران کو منظم طریقے سے شہید کر رہی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب کے مطابق 1967 سے اب تک اسرائیلی جیلوں میں شہید ہونے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 301 ہو چکی ہے، جبکہ 73 شہداء کی میتیں اب بھی صیہونی ریاست کے قبضے میں ہیں۔ صرف موجودہ نسل کشی کی جنگ کے دوران 62 فلسطینی قیدی شہید ہو چکے ہیں۔
قیدیوں کے امور کے کمیشن اور کلب نے عدیلی کی شہادت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے پوری ذمہ داری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل پر عائد کی ہے۔ دونوں اداروں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عدیلی کی شہادت سمیت تمام فلسطینی قیدیوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی بین الاقوامی تحقیقات کروائیں اور صیہونی ریاست کو عالمی قانون کے مطابق جوابدہ بنایا جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کو جس ظلم، تشدد، بھوک، اور نفسیاتی اذیت کا سامنا ہے، وہ کسی بھی انسانی اور اخلاقی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ یہ طرز عمل نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون بلکہ عالمی ضمیر کے لیے بھی ایک کھلا چیلنج ہے۔