(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) حملے سے کچھ دیر پہلے صیہونی ریاست نے امریکا کو آگاہ کردیا تھا تاہم امریکی صدر بائیڈن نے کہاکہ امریکا کو بیروت حملےکا کوئی علم نہیں تھا۔
فلسطین پر غیر قانونی مسلط صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مضافاتی علاقے میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر انتہائی شدید بمباری میں جہاں صیہونی ریاست کا دعویٰ ہے کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین کو شہید کردیا گیا ہے تو دوسری جانب ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ سید حسن نصراللہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ محفوظ اور بالکل صحت مند ہیں۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعے کی شام کی گئی شدید صیہونی بمباری میں حزب اللہ کی قیادت کا کوئی بھی شخص شہید نہیں ہوا، اسرائیل اپنے مزموم مقاصد میں ناکام رہا۔
واضح رہے کہ مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔اس سے پہلے یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں اسرائیلی طیاروں نے سید حسن نصراللہ اور صفی الدین کو نشانہ بنانے کیلئے رہائئشی عمارات پر 2000 ٹن سے زائد وزنی 15 میزائل داغے جس کے باعث تمام چھ عمارات ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔
صیہونی میڈیا نے اس حملے کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ حملے سے کچھ دیر پہلے غاصب صیہونی ریاست نے انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں برابر کے شریک اتحادی امریکا کو آگاہ کردیا تھا تاہم امریکی صدر نے کہاکہ امریکا کو بیروت حملےکا کوئی علم نہیں تھا، امریکا کی بیروت حملےمیں کوئی شراکت بھی نہیں تھی۔