(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل میں عدالتی نظام میں نام نہاد اصلاحات اور ججوں کے اختیارات کم کرنے سے متعلق حکومتی قانون سازی کے خلاف احتجاج کرنے والے صیہونی رہ نماؤں نے’یوم الغضب اور مزاحمت‘ کے شرکا ء سے خطاب کرتےہوئے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ پولیس کی کارروائیوں سے نہیں ڈریں گے بلکہ حکومت کے بغاوت کے منصوبے کے خلاف اپنی مخالفت کو تیز کریں گے۔
حکومت کے منصوبے کے خلاف احتجاج کرنے والے صیہونی رہ نماؤں نے کہا ہے کہ "حکومت، وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کے احکامات پر کی جانے والی پولیس کی کارروائیاں منافقانہ ہے۔ وہ پولیس کی دھمکیوں سے نہیں ڈریں گے بلکہ حکومت کے بغاوت کے منصوبے کے خلاف اپنی مخالفت کو تیز کریں گے۔ منگل کے یوم مزاحمت پر عوامی حمایت کی طاقت دکھائیں گے۔
دوسری جانب صیہونی پولیس کے سربراہ انسپکٹر جنرل آف پولیس کوبی شبتائی نے مظاہرین کو احتجاج کرنے کی اجازت دینے کی ہدایات تو دی ہیں لیکن ساتھ ہی ہر اس مظاہرے کو سختی سے کچلنے کی بھی ہدایت کی ہے جس کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوسکتے ہیں۔
صیہونی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایسے مظاہرے جو مرکزی شاہراؤں کوبند کریں اور بندرگاہوں میں رخنہ اندازی کریں انہیں کچل دیا جائے گا۔
انہوں نے سنٹرل ڈسٹرکٹ پولیس سے کہا کہ وہ گذشتہ ہفتے کے بین گوریون ہوائی اڈے پر ہونے والے پرتشدد مظاہروں کودہرانے کی اجازت نہ دیں جس کی وجہ سے سڑکیں بند ہوئیں اور پروازوں میں تاخیر ہو۔
واضح رہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل میں حکومت کی طرف سے عدلیہ کے ادارے اور ججوں کے اختیارات محدود کرنے کے اعلان کے بعد کئی ماہ سے احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ ان مظاہروں میں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کرتے ہیں۔ دوسری طرف بنجمن نیتن یاھو کی زیر قیادت اسرائیل کی دائیں بازو کی انتہا پسند حکومت عدالتی اصلاحات کے اپنے اعلان پر قائم ہے۔