(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) رفح میونسپلٹی نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز کی غزہ کے علاقے تل السلطان محلے پر نسل کشی کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ہزاروں شہری، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں، اسرائیلی فوج کی بمباری اور محاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ خوراک، پانی، اور ادویات کے بغیر ملبے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اور نہ ہی انہیں دنیا کے سامنے اپنی تکالیف بیان کرنے کا کوئی موقع میسر ہے۔
میونسپلٹی کی جانب سے آج صبح جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ تل السلطان میں مواصلاتی رابطے منقطع ہیں اور صحت کی خدمات مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں۔ زخمیوں کو مدد کی بجائے خون بہنے کے لیے چھوڑ دیا جا رہا ہے، جبکہ بچے بھوک اور پیاس سے مرنے کے قریب ہیں۔ اس کے علاوہ، ایمبولینس اور سول ڈیفنس کے کارکنوں سے 36 گھنٹے سے زائد عرصے تک کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔
رفح میونسپلٹی نے غاصب صیہونی ریاست کے خلاف سخت الفاظ میں کہا کہ امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانا اور ان کے کام میں رکاوٹ ڈالنا ایک سنگین جنگی جرم ہے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اس حملے کو دنیا کے سامنے نسل کشی قرار دیا اور عالمی برادری سے فوری طور پر مداخلت کی اپیل کی۔
میونسپلٹی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر تل السلطان کے شہریوں کے لیے محفوظ راہداری فراہم کرے اور فوری طور پر انسانی امداد پہنچائے۔ انہوں نے اسرائیل سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی وحشیانہ بمباری روک کر ایمبولینس عملے کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔