(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ڈاکٹر عباس گل رو نے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کا وجود خطرے میں ہے جو بہت جلد تباہ ہوجائے گا ، اسرائیل کا جدید ترین دفاعی نظام اور بعض عرب ممالک سے تعلقات اس کے وجود کو برقرار رکھنےمیں ناکام ہوجائیں گے اور یہ وقت زیادہ دور نہیں ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کی فارن ریلیشن کمیٹی کے چیئر مین ڈاکٹر عباس گل رو نے مقبوضہ فلسطین اور محصور شہر غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی کے نیتجےمیں شہید ہونےوالے فلسطینیوں سے اظہاریکجہتی کرتےہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کے ساتھ فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کررہی ہے جو بین الاقوامی برادری کیلئے شرم کا مقام ہے ۔
انھوں نے بعض عرب ممالک کی صیہونی ریاست کے ساتھ طے پانے والے معاہدے "ابراہیم معاہدے ” کی جانب اشارہ کرتےہوئے کہا کہ کہ فلسطین پر اسرائیلی مظالم پر بعض عرب ممالک کی جانب سے خاموشی فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے
انھوں نے کہا کہ دنیا کی خاموشی کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین پر صیہونی مظالم پر خاموش نہیں ، انقلاب ایران کے بعد سے ہی فلسطین کے حوالے سے ہماری پالیسی واضح ہے ، امام خمینی نے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے رمضان المبار کے آخری جمعہ کو یوم القدس قرار دیا جس کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے ۔
انھوں نےبتایا کہ 1990 میں ایرانی پارلیمنٹ نے فلسطینیوں کی حمایت کیلئے ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک بین الاقوامی سطح کی کانفرنس کا انعقاد کیا جس کی ایران کو بھاری قیمت چکانی پڑی لیکن ہم فلسطینیوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے ، انھوں نے مزید بتایا کہ ہم نے اسرائیلی مظالم کے خلاف فلسطینیوں کیلئے مزاحمت کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک سیاسی اور جمہوری حل کا منصوبہ پیش کیا جس میں مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے تمام مسلمان ، مسیحی اور یہودیوں سمیت وہ تمام افراد جو فلسطین میں مقیم ہیں ان کو ریفرنڈم کی صورت ایک موقع فراہم کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ طاقت کا توازن ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا ہے وقت بتارہا ہے اب طاقت کا توازن بدل رہا ہے اور یہ فلسطینیوں اور مسلمانوں کے حق میں نظر آرہا ہے جو آج سےپہلے نظر نہیں آتا تھا، زمینی اور تاریخی حقائق بتارہے ہیں کہ فلسطین کی فتح بہت نذدیک ہے، صیہونی ریاست کا وجود خطرے میں ہے جو بہت جلد تباہ ہوجائے گا ، اسرائیل کا جدید ترین دفاعی نظام اور بعض عرب ممالک سے تعلقات اس کے وجود کو برقرار رکھنےمیں ناکام ہوجائیں گے اور یہ وقت زیادہ دور نہیں ہے۔