(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ حماس کے خونریز حملے کے ذمہ دار اسرائیلی شدت پسند وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیساں ہیں ، انھوں نے فلسطینیوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔
اسرائیل کے معروف عبرانی زبان کے اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ میں شائع رپورٹ کےمطابق 70 فیصد سے زائد اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کواپنا عہدہ فوری طورپر چھوڑ دینا چاہئے وہ اس عہدے کے لئے کسی صورت بھی اہل نہیں ہیں انھوں نے اپنے اوپر لگے سنگین الزامات (جس کی فرد جرم آئندہ ماہ عائد ہونے جارہی تھی) سے خود کو بچانے کیلئے اسرائیل کو داؤ پر لگادیا ۔
اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو اب اسرائیل پر حکومت کرنے کے اہل نہیں رہے، سچ یہ ہےکہ وہ ایک دن بھی اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے اور انہیں فوری طور پر وہاں سے چلے جانا چاہیے۔ اخبار کا خیال تھا کہ نیتن یاہو اب قیادت کرنے کے قابل نہیں رہے، کیونکہ وہ "پیلے چہرے” کے ساتھ جس میں واضح طوپر خوف اور شکست دیکھی جاسکتی ہے "عجیب اور خالی” تقریر کر رہے تھے جس میں صرف دعوے تھے جبکہ دوسری جانب حماس کے ہاتھوں سیکڑوں اسرائیلوں کا قتل اور ایک غیر معمولی حملہ اس بات کی دلیل ہے کہ نیتن یاھو اور ان کے اتحادی ہر محاذپر بری طرح ناکام ہوچکےہیں، وہ اس صدمے کو چھپا نہیں پا رہے تھے جس سے وہ دوچار تھے۔
عبرانی اخبار نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ جنگ کے دوران نیتن یاہو کی اسرائیل اور اس کی فوج کی مسلسل قیادت اسرائیل کی خاطر نہیں بلکہ ان کی "ذاتی نجات” کے لیے ہے۔
نیتن یاہو نے گذشتہ نو مہینوں کے دوران نہ صرف اسرائیلی معاشرے کو ختم کیا اور اس کی فوج کو کمزور کیا اورہ اسرائیلیوں کے قتل عام کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔