(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) القسطال نے نشاندہی کی کہ فلسطین کے حامی نیٹ ورکس سوشل میڈیا پر اس طرح کی پابندیاں کوئی نئی نہیں ہیں اور یہ ادارے ایک عرصے سے فلسطینی اکاؤنٹس کو حذف اور غیر فعال کر رہے ہیں تاہم فلسطینی کارکن اور نیٹ ورکس سوشل میڈیا پرقابض صہیونی جارحیت کا مکروہ چہرہ دکھاتا رہے گا۔
مقبوضہ بیت المقدس میں سوشل میڈیا ایپ(TikTok )کی ویڈیو پر مشتمل نیٹ ورکنگ سروس سے متعلق ایک معروف فلسطینی نیٹ ورک مرکز القسطال نے گذشتہ روز اعلان کیا کہ ٹک ٹاک نے فلسطین کی حمایت سےمتعلق مواد کے پرچار کر نے اور اسرائیلی مظالم کی نشاندہی کرنے پر ان کا اکاؤنٹ بند کر دیا ہے۔
القسطال کے مطابق 2021 میں بھی یہ اکاؤنٹ بند کیا گیا تھا تاہم اسے دوبارہ بحال کرنے میں کامیاب رہا تھا جبکہ نومبر 2021 میں فیس بک کی جانب سے ان کے پیج کو بھی بلاک کر دیاگیا۔
القسطال نے نشاندہی کی کہ صہیونی حکام چاہتے ہیں کہ ظلم دکھائی نہ دے لیکن ہم فلسطینی کاز کو کوریج اور دستاویزی شکل دیتے رہیں گے اور اسرائیل کی طرف سے فلسطینی بیانیے کو دبانے کے خلاف سختی سےکھڑے رہیں گے۔
واضح رہے کہ صدا سوشل سینٹر، فلسطینی ڈیجیٹل رائٹس آرگنائزیشن جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فلسطینی بیانیہ کی حفاظت اور خلاف ورزیوں کی نگرانی کرتی ہے کے مطابق صرف 2020 کے دوران فلسطینی مواد کے خلاف 1200 سے زیادہ خلاف ورزیوں کی رپورٹنگ کی گئی جس میں ٹیوٹر ، انسٹاگرام ، یوٹیوبہیں البتہ فیس بک سر فہرست ہے۔