(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض فوج کے ترجمان کاالزام ہےکہ شہید خاتون نے تیز رفتار کار سے اسرائیلی فوجیوں کو کچلنے کی کوشش کی جس کے جواب میں حملہ آور خاتون کو شہید کیا گیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے بیان کے مطابق گذشتہ روزمقبوضہ فلسطین کے شہر ابو دیس سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر می عفانہ جو الاستقلال یونیورسٹی میں ذہنی صحت کے نصاب کی پروفیسر تھی ان کو قابض صیہونی فوج نے اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ حزمہ شہر کے داخلی راستے سے اپنی گاڑی میں گزررہی تھیں۔
صیہونی فوجیوں نے می عفانہ کو زخمی حالت میں کار میں ہی رہنے دیا اور کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زخمی خاتون کم و بیش 20 منٹ تک زندہ تھی جو بعد میں زیادہ خون بہہ جانے کے باعث زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئیں۔
دوسری جانب قابض صیہونی فوج کےترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ خاتون کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایاگیا جب اس نے اپنی کار اسرائیلی فوجیوں پرچڑھانے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مقبوضہ بیت المقدس میں انتہا پسند یہودیوں کے اشتعال انگیز ’فلیگ مارچ‘ اور غزہ کی پٹی پراسرائیلی بمباری کے بعد ایک بار پھر حالات کشیدہ ہیں۔