(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی اپنے درختوں کی تباہی اور چوری کوقابض ریاست کے لیے فلسطینی شناخت کو مٹانے اور انہیں مزید زمین اسرائیل کے حوالے کرنے پر مجبور کرنے کی سنگین سازش قرار دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ شب انتہا پسند اسرائیلی آبادکاروں کے ایک منظم گروپ نےمقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے سلفیت میں فلسطینی ملکیت کی زمین سے زیتون کےقیمتی درخت چرا لیے۔
مقامی باشندوں نے بتایا کہ کل رات انہوں نے اسرائیلی آباد کاروں کے ایک گروہ کو فلسطینی اراضی کے 51 دونم سے سینکڑوں زیتون کے ان درختوں کو چوری کرتے ہوئے پکڑ لیا ، جو کہ اسرائیلی اریئیل غیر قانونی بستی کے قریب ہے۔
فلسطینی ہر سال مغربی کنارے میں تقریبا 10،000 10 ہزار نئے زیتون کے درخت لگاتے ہیں جن میں سے بیشتر تیل پیدا کرنے والی اقسام کے ہوتے ہیں۔
گذشتہ شب چوری ہونے والے قیمتی زیتون کے درخت جن سے تیل حاصل کیا جاتا ہے اورتجارت کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے صہیونی آباد کاروں نےاسرائیلی فوج کی سر پرستی میں بے دردی سے کاٹ کرٹرکوں میں ڈال کر فلسطینیوں کی پہنچ سے دور کر دیا۔
واضح رہے کہ فلسطینی اپنے درختوں کی تباہی اور چوری کوقابض ریاست کے لیے فلسطینی شناخت کو مٹانے اور انہیں مزید زمین اسرائیل کے حوالے کرنے پر مجبور کرنے کی سنگین سازش قرار دیتے ہیں۔