(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی بچے نے قابض فوج کے ہتھے چڑھنے کے بعد آخری وقت میں صہیونی درندوں سے بارہا کہا کہ”میں نے کچھ نہیں کیا! مجھے گولی مت مارو!” اس کے باوجود نسل پرست، دہشت گردوں نےاسے کئی گولیاں مار کر شہید کر دیا۔
مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی ریاستی دہشت گرد فوج کے ہاتھوں دو روز قبل بیت الحم میں ایک گیراج کے نزدیک شہید ہونے والا 15 سالہ فلسطینی بچہ زید غنیم کے حوالے سے تازہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس کے مطابق بے گناہ بچے نے27 مئی 2022 کو قابض فوج کے ہتھے چڑھنے کے بعد آخری وقت میں صہیونی درندوں سے بارہا کہا کہ”میں نے کچھ نہیں کیا! مجھے گولی مت مارو!” اس کے باوجود نسل پرست صہیونی دہشت گردوں نے غنیم کی ٹانگوں، گردن اور کمر میں 5 گولیاں ماریں جس کے باعث معصوم شدید زخمی ہو گیا اور ہسپتال جاتے جاتے ہی بچے کی شہادت ہو گئی۔
یاد رہے کہ قابض صہیونی فوج اسرائیلی حکام کے آرڈر پر مقبوضہ بیت المقدس میں پچھلے ماہ سے جاری ان سرچ آپریشنز کے ذریعے جان بوجھ کر فلسطینی شہریوں کو براہ راست گولیوں کو نشانہ بنارہی ہے اور ان کے سروں یا جسم کے ایسے نازک حصوں پر وار کرتی ہے کہ جس کے باعث زخمی فلسطینی کسی صورت بھجی ہسپتال تک پہنچنے تک شہید ہو جاتا ہے یا پھر کچھ روز کے بعد زندگی کی بازی ہار جاتا ہے۔