(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اردنی فرمانرواں نےکہا کہ ہم نے ہمیشہ بات چیت کی حمایت کی ہے تاہم ایران کی جانب سے ہمارے پاس اپنے ملک کی سلامتی کے لیے مُتعدد جائز خدشات موجود ہیں۔
اردن کے فرمانرواںشاہ عبداللہ دوم کےبین الاقوامی نشریاتی چینل "سی این این” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ شام اور لبنان سے اسرائیل پرکیے جانےوالےحملوں میں اکثر اردن کی سرحدوں سے جڑےریاست کے علاقے بھی لپیٹ میں آئےاور ہمیں ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا گیا جو ایرانی ساخت کے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے حالیہ مہینوں میں اور کچھ حملے پچھلے سال ہوئے مگر اب ان میں اضافہ ہوا ہےاورملک کو سیکیورٹی خدشات لاحق ہوئے ہیں۔
شاہ عبداللہ نے مزید کہا کہ اردن نے ہمیشہ بات چیت کی حمایت کی ہے تاہم ایران کی جانب سے ہمارے پاس اپنے ملک کی سلامتی کے لیے مُتعدد جائز خدشات موجود ہیں جس کی بنیاد پر توقع کرتے ہیں کہ امریکہ، ایرانی جوہری اور بیلسٹک سسٹم پر ایران سے بات کرے گا۔