• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 15 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

غزہ میں پانی کا سنگین بحران، اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث 90 فیصد آبادی پانی سے محروم

آلودہ پانی کے استعمال کے باعث شہریوں میں پیٹ، جلد اور دیگر وبائی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، جو ایک بڑے انسانی المیے کو جنم دے رہی ہیں۔

بدھ 14-05-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ, فلسطین
0
غزہ میں پانی کا سنگین بحران، اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث 90 فیصد آبادی پانی سے محروم
0
SHARES
27
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وزارت صحت نے ایک خطرناک اور تشویشناک انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ محصور غزہ میں 90 فیصد آبادی کو پینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، جب کہ دستیاب پانی کے نمونوں میں آلودگی کی شرح 25 فیصد سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ بحران براہ راست غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے جاری محاصرے اور بنیادی سہولیات کی مسلسل بندش کا نتیجہ ہے۔

بدھ کے روز جاری کی گئی رپورٹ میں وزارت صحت نے بتایا کہ آلودہ پانی کے استعمال کے باعث شہریوں میں پیٹ، جلد اور دیگر وبائی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، جو ایک بڑے انسانی المیے کو جنم دے رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گرمیوں کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ صاف پانی کی طلب میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں بمباری سے بے گھر ہونے والے فلسطینی عارضی کیمپوں میں مقیم ہیں۔ ان کیمپوں میں صاف پانی کی عدم دستیابی نے ان کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔

وزارت صحت کے مطابق، غزہ میں سیوریج کا نظام بھی مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے۔ گندے پانی کے نکاس کے لیے بنائی گئی جذب گاہیں زیرِ زمین پانی کے ذخائر کو آلودہ کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں آلودہ پانی پینے کے استعمال میں آ رہا ہے، جو ایک خطرناک اور ناقابل قبول صورتحال ہے۔

رپورٹ میں اس امر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا کہ غزہ کے 90 فیصد ڈی سیلینیشن پلانٹس، یعنی نمک سے پانی صاف کرنے والے پلانٹس، مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں۔ اسی طرح، 80 فیصد سیوریج پمپنگ اسٹیشنز بھی ناکارہ ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے پینے کے پانی کے ذخائر اور سمندر دونوں شدید آلودہ ہو چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ماحولیاتی تباہی کا ایک اور واضح ثبوت ہے۔

وزارت نے واضح کیا کہ یہ بحران صرف پانی کی قلت کا نہیں بلکہ ایک منظم انسانی تباہی کا نتیجہ ہے، جو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے، بمباری، اور امداد کی بندش کے باعث پیدا ہوا ہے۔

پانی، خوراک اور صحت کی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث فلسطینی عوام ایک ساتھ کئی محاذوں پر بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایک طرف پیاس، دوسری طرف بھوک، تیسری جانب بیماریوں کی یلغار ہے — اور ان سب کے پیچھے غیر قانونی صیہونی ریاست کی وہ حکمت عملی ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کو پامال کرنا ہے۔

رپورٹ کے اختتام پر وزارت صحت نے بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور امدادی اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ غزہ کے عوام کو اس بحران سے نکالا جا سکے اور غیر قانونی صیہونی ریاست کی ظالمانہ پالیسیوں کا سدِباب کیا جا سکے۔

Tags: آلودہ پانیاسرائیلیبحرانبھوکپیاسصیہونیغزہ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.