(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ صہیونی ریاست اسرائیل کو ایران کے خلاف امریکا کی جانب سے خاطر خواہ جواب موصول نہیں ہو سکا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لیپد کا حالیہ دورہ امریکا ناکام اور مایوس کن رہا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپد کا یہ دورہ جس کا مقصد بائیڈن حکومت کو ویانا مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ایران کے خلاف پلان 2 کو ایجنڈے پر ڈالنے پر قائل کرنےمیں ناکام ہو گیا اور امریکا کی جانب سے اسرائیل کو خاطر خواہ جواب موصول نہیں ہو سکا ہے۔
اسرائیلی تجزیہ کار بن مینچم کے مطابق یائر لیپد امریکہ گئے اور نائب صدر سے لے کر وزیر خارجہ اور اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر تک مختلف امریکی حکام سے ملاقات کے بعد واپس آ رہے ہیں تاہم ثابت ہوتاہے کہ اسرائیل امریکہ کو فوری طور پر ایران کا سامنا کرنے پر آمادہ کرنے کے قابل نہیں ہےاورابھی تک کوئی یقین نہیں ہے کہ اگر ایران جوہری مذاکرات کی طرف لوٹتا ہے تو امریکا کے ساتھ ان مذاکرات کے نتائج اسرائیل کے حق میں ہیں یا نہیں۔
اسرائیلی تجزیہ کار کے مطابق ، اگرچہ امریکہ نے ایران کے زرمبادلہ کے وسائل کو آزاد کرنے کے حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی پیشگی شرط ماننے سے انکار کر دیا ہے، ایران بھی اس مسئلے کے لیے کھلا ہے (چین کے ساتھ اقتصادی معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد) اور معاہدے پر دستخط روس کی طرح ہیں ، جو ایران کو مزید آپشن پیش کر سکتا ہے ، لہٰذا ایسے حالات میں ویانا مذاکرات کی ناکامی ایران کے لیے بھاری نقصان کا سبب نہیں بنے گا۔