(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) روسی صدر نے صہیونی وزیراعظم کو یقین دلایا کہ روس اور اسرائیل کے شام کے حوالے سے بہت سے اختلافات ہیں لیکن اس کے ساتھ یہ تمام اختلافات گفتگو سے حل ہوسکتے ہیں۔
قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے نئے صدر نفتالی بینیٹ نے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کےبعد اپنے پہلے سرکاری دورے پر روس کے شہر سوچی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں شام اور ایران کے اُمور سمیت مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیاگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نےروسی صر پوتین کو آگاہ کیا کہ تل ابیب شام پر اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھے گا جبکہ روسی صدر نے مطالبہ کیا کہ شام پر حملوں میں حکومتی اداروں اور بنیای ڈھانچے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ روسی صدر نے بینیٹ کو یقین دلایا کہ روس اور اسرائیل کے شام کے حوالے سے بہت سے اختلافات ہیں لیکن ان اختلافات پر گفتگو کی جاسکتی ہے اور مسائل اور اختلافات کا حل نکالا جاسکتا ہے۔
بینیٹ کے ساتھ اپنی بات چیت کے آغاز میں صدر پیوتن نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی موجودہ سطح کو سراہا اور کہا کہ شام سمیت مشرق وسطیٰ میں روس اور اسرائیل کے کئی مفاات مشترک ہیں۔ صدر پوتین نے اس ملاقات کو منفرد اور قابل اعتماد قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماسکو تل ابیب کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے اقدامات جاری رکھےگا۔ انہوں نے امید ظاہر کہ بینیٹ اپنے پیشرو نیتن یاھو کے طرز عمل پر کام جاری رکھے گا۔