(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاہو کی پالیسیوں سے اختلاف کے باعث اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے بھی ان سےدوری اختیار کرنا شروع کردی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کےمطابق قابض ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہوکی مقررہ مدت تک حاصل کردہ اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کی مہلت ختم جس کے بعد آئندہ دو سے تین روز میں ان کا 12سالہ اقتدارجو صرف ناجائز ریاست اسرائیل میں فلسطینیوں کے استحصال کےلیےکام کرتا رہا ہاتھوں سے جارہا ہےجسے بچانے کے لیے وہ ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق صہیونی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے وزیراعظم نیتن یاہوکی غزہ میں بمباری کی ناقص پالیسی کے بعد سےمزیددوری اختیارکر لی تھی جبکہ ‘نیو رائٹ’ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ اپوزیشن لیڈر یائر لبید بھی ایک مستحکم پوزیشن پر ہیں کہ وہ آپس کی شراکت سےنئی حکومت تشکیل دےسکتےہیں جس کے لیے پارٹی کا اہم اجلاس بھی جاری ہے، کہا جارہا ہے کہ پارٹی اجلاس میں اتحادی جماعتیں حکومت کی تشکیل کے لیے تیار ہوجاتی ہیں تو نفتالی بینیٹ اسرائیل کے آئندہ وزیر اعظم بن جائیں گے۔
خیال رہے کہ تین ہفتے قبل بھی نفتالی بینیٹ اور اپوزیشن رہنما یائر لبید اقتدار کے مساوی تقسیم کے تحت حکومت تشکیل دینے کے قریب پہنچ گئے تھے جس کے تحت پہلے دو سال بینیٹ نفتالی اور اگلے دو برس لبید کو وزیر اعظم بننا تھا، اس سے قبل نیتن یاہو نے یہی پیش کش اپوزیشن رہنما کو بھی کی تھی اور دونوں کے درمیان معاملات بھی طے پاگئے تھے لیکن غزہ میں بمباری اور جارحانہ پالیسی اپنانے پر نفتالی بینیٹ نیتن یاہو سے ناراض ہوگئے تھے جس کے باعث اقتدار کا فارمولا طے نہیں پا سکا تھا۔