(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ برس ستمبر کے وسط میں متحدہ عرب امارات نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں "اسرائیل” کے ساتھ ایک نارملائزیشن معاہدے پر دستخط کیے ، جس سے بہت سے فلسطینی، عرب اور اسلامی عوامی ادارے مشتعل ہوئےاور اس معاہدے کو فلسطینیوں کے ساتھ غداری قرار دیا۔
عالمی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اسرائیل کے امن معاہدے کے نتیجے میں اگلے ہفتے اسرائیلی برآمدی ادارے کے سربراہ ایویوبروچ اور بینک ہاپولیم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ریوین کروپک کی قیادت میں 200اسرائیلی تاجرابو ظہبی پہنچیں گےجہاں”ہائی ٹیک، زرعی ٹیکنالوجی، توانائی اور شفاف ٹیکنالوجی، مالیاتی ٹیکنالوجی، فوڈ ٹیکنالوجی، صحت، پانی، سائبر، تعمیر، سمارٹ انڈسٹری اور نقل و حمل کے شعبوں میں کاروبار کو فروغ دینے پر غور کیا جائے گا۔”
واضح رہے کہ گذشتہ برس ستمبر کے وسط میں متحدہ عرب امارات نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں "اسرائیل” کے ساتھ ایک نارملائزیشن معاہدے پر دستخط کیے ، جس سے بہت سے فلسطینی، عرب اور اسلامی عوامی ادارے مشتعل ہوئےاور اس معاہدے کو فلسطینیوں کے ساتھ غداری قرار دیا۔