(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی فوج کے ہاتھوں مسجد کی شہادت کے نتیجے میں کئی قرآن مجید کے نسخے اور دیگر مذہبی کتب ملبے تلے دب کر بےحرمتی کا نشانہ بن گئیں جنہیں مخدوش حالت میں علاقہ مکینوں نے سمیٹا اورحفاظتی مقام پر پہنچایا ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں فلسطینی رہائشی علاقہ نابلس میں یہودی آباد کاری کے امور پرنظر رکھنے والے فلسطینی تجزیہ نگار غسان دغلس نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ صہیونی فوجی اہلکاروں کی بڑی تعداد نے دوما کے مشرقی علاقے انو صیفی میں مذہبی اشتعال انگیزی کی آگ بھڑکانے کے لیے قائم مسجد کو جو ایک عرصہ سے نمازیوں کی عبادت گاہ تھی بھاری مشینری کی مدد سے شہید کردیا۔
صہیونی فوج کے ہاتھوں مسجد کی شہادت کے نتیجے میں کئی قرآن مجید کے نسخے اور دیگر مذہبی کتب ملبے تلے دب کر بےحرمتی کا نشانہ بن گئیں جنہیں مخدوش حالت میں علاقہ مکینوں نے سمیٹا اورحفاظتی مقا پر پہنچایا ہے۔
فلسطینی عہدیدار کے مطابق قابض فوج نے دوما میں متعدد فلسطینی خاندانوں کوبھی ان کی املاک کو غیرقانونی قرار دینے کے نوٹس جاری کیے ہیں جن میں ان املاک کی مسماری کے احکامات ہیں۔
واضح رہے کہ فلسطینی علاقے میں قائم مسجد کی شہادت کے ساتھ صہیونی فوج نے زرعی اراضی کے راستے اور پانی کی لائنوں کوبھی اکھاڑ دیا ہے جبکہ مسجد کی شہادت اور قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف فلسطینی باشندوں کا صہیونی حکمرانوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔