(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غضنفر ابو عطوان کے وکیل کی جانب سے قیدی کی بھوک ہڑتال کے باعث صحت کی مسلسل خرابی کے بعد ہسپتال منتقلی کی درخواست دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی (پی پی ایس) کے وکیل جواد بولس کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق انہوں نے صہیونی غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تحت گرفتار کیے گئے بے گناہ فلسطینی نوجوان غضنفر ابو عطوان کی 56 روز سے جاری احتجاجی بھوک ہڑتال کے باعث صحت کی بگڑتی صورتحال کے بعد اسے فلسطینی اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لئے درخواست دائر کی ہے۔.
اسرائیلی کپلن میڈیکل سینٹر میں ڈاکٹروں کے جاری کردہ قیدی کی حالیہ طبی رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ابو عطوان، جو اپنی صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں بلاجواز حراست کےخلاف احتجاجا مسلسل 56ویں روز بھی بھوک ہڑتال پر ہیں کو مسلسل بھوکے رہنے سے اچانک موت کا خطرہ اور جسم کے مختلف اعضاء غیر فعل ہوجانے سمیت فالج کےخطرے کا سامنا ہے۔
جواد بولس نے اپنے بیان میں بتایا کہ قیدی کے حوالے سے جمع کرائی گئی درخواست میں ابو عطوان کو فوری ہسپتال منتقل کیے جانے اور جلد طبی امداد کی سہولیات کی ضرورت پر ذور دیا ہے۔
خیال رہےکہ صہیونی زندانوں میں درجنوں فلسطینیوں نے اپنی صہیونی غیر قانونی انتظامی نظر بندی کو مسترد کرتے ہوئے رہائی تک احتجاجا بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث کئی فلسطینی قیدیوں کی حالت نازک ہے تاہم غضنفر ابو عطوان کی حالت انتہائی خطرے میں بتائی جاتی ہے۔