(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی اتھارٹی اور صہیونی ریاست کے درمیان 1993میں ہونےوالے اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی ماہی گیروں کو 30 ناٹیکل مائل میں مچھلیوں کے شکار کی اجازت دی تھی جو کم ہوکر 3 ناٹیکل مائل تک رہ گئی ہے۔
ذرائع کے مطا بق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی بحریہ کی جانب سے محاصرہ زدہ علاقےغزہ کے سمندرمیں ساحل سے 6 ناٹیکل کی دوری پرمچھلیاں پکڑتے ہوئے ماہی گیروں پر بے تحاشہ فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کشتی میں سوارکم سے کم8 مچھیروں نے پانی میں کود کر جان بچائی جبکہ 5 کو صہیونی اہلکاروں نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کے جھوٹے الزام میں اغوا کر لیا، صہیونی نیوی کے اہلکاروں نے اغوا ہونے والے فلسطینی ماہی گیروں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی کشتی بھی ضبط کر لی۔
واضح رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور صہیونی ریاست کے درمیان 1993میں ہونےوالے اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینی ماہی گیروں کو 30 ناٹیکل مائل میں رہتے ہوئے مچھلیوں کے شکار کی اجازت تھی تاہم اسرائیل نےا پنے ہی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کو 10 ناٹیکل مائل کردیا تھا لیکن اب اس کی حد مزید کم کرکے تین ناٹیکل مائل کردی ہے جس کے بعد فلسطینی ماہی گیروں پر حد بندی کی خلاف ورزی کے جھوٹے الزامات لگا کر قابض فوج آئے دن بے قصور فلسطینی مچھیروں پر مظالم ڈھاتی ہے۔