(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) چاقو سے وار کرنے کے الزام میں صہیونی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی فلسطینی لڑکی کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ یہ لڑکی جائے وقوع سے فرار ہو گئی تھی جس کے بعد اسے الشیخ جراح کے ایک اسکول کے اندر سے حراست میں لے لیا گیااور اس کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے الشیخ جراح سے ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکی کی گرفتاری کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے صہیونی یہودی بستی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 30 سالہ صہیونی خاتون جو اپنے گھر کی جانب جارہی تھی شدید زخمی ہوگئیاسے تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا ہے۔
چاقو سے وار کرنے کے الزام میں صہیونی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والی فلسطینی لڑکی کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ یہ لڑکی جائے وقوع سے فرار ہو گئی تھی جس کے بعد اسے الشیخ جراح کے ایک اسکول کے اندر سے حراست میں لے لیا گیااور اس کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ وہ ہی شیخ جراح کا علاقہ ہے جہاں فلسطینی گھرانوں کو یہودی آباد کاروں کے ہاتھوں بے دخلی کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے قانونی معرکہ کئی دہائیوں سے جاری ہےجس کے نتیجے میں القدیمہ ٹاؤں کے باہر بھی کچھ روز قبل ایک فلسطینی نے چاقو سے وار کر کے اسرائیلی کو زخمی کر دیا تھا۔