(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی بچہ کمزور مدافعتی نظام سے متعلق آٹویون نامی بیماری میں مبتلہ ہے جس کے باعث بچے کو دوسرے قیدیوں کے مقابلے میں کورونا کے مضر اثرات کا شدید خطرہ ہے۔
ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی عدالت کی جانب سے 17 سالہ فلسطینی بچے امل نخلہ جنوری 2021 سے بلا جواز صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد متوقع رہائی کو مسترد کردیا اور رہائی کی کوئی نئی تاریخ مقرر کیے بغیرغیر معینہ مدت کے لیے قید میں اضافہ کر دیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی بچہ کمزور مدافعتی نظام سے متعلق آٹویون نامی بیماری میں مبتلہ ہے جس کے باعث بچے کو دوسرے قیدیوں کے مقابلے میں کورونا کے مضر اثرات کا شدید خطرہ ہے تاہم صہیونی جیل انتظامیہ کی جانب سے مسلسل مجرمانہ غفلت برتی جارہی ہےاور اسے رہا نہ کرنے کے لیے جیل انتظامیہ مختلف بہانوں سے تاخیر کر رہی ہے۔