روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی جیل انتظامیہ نے نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور غیر انسانی سلوک رکھتے ہوئے رہائی سے قبل آخری 10 دنوں میں اس مقام پر قید کر دیا جہاں دماغی اذیت دینے کیلیے قدرتی ہوا اور روشنی کاگزر نہ تھا جس کے باعث نبیل رجوب اپنے اوسان بحال نہ رکھ سکا اور نیم بے ہوشی ممیں مبتلا ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت گرفتار فلسطینی نوجوان نبیل رجوب کو 8 ماہ بعد شدید ذہنی اور جسمانی اذیتیں دینےکے بعد مفلوج حالت میں رہا کر دیا گیا جب وہ بات چیت کر نے سے بھی محروم ہو گیا تھا۔
صہیونی جیل انتظامیہ نے نوجوان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور غیر انسانی سلوک رکھتے ہوئے رہائی سے قبل آخری 10 دنوں میں اس مقام پر قید کر دیا جہاں دماغی اذیت دینے کیلیے قدرتی ہوا اور روشنی کاگزر نہ تھا جس کے باعث نبیل رجوب اپنے اوسان بحال نہ رکھ سکا اور نیم بے ہوشی ممیں مبتلا ہوگیا۔
فلسطینی کی اس بدترین حالت کے بعد صہیونی فوجی عدالت نے نوجوان کے وکیل کی جانب سے جمع کرائی گئی درجنوں درخواستوں پر عمل درآمد کا فیصلہ دیتے ہوئے بے گناہ فلسطینی کی رہائی منظور کر لیاور اسے ذہنی معذوری کے ساتھ آزا دکر دیا۔
اب تک کی موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صہیونی جیل سے رہائی کے بعد فلسطینی اسیر کو ا س کے خاندان کی جانب سےفوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں نوجوان کے اعصابی تناؤ کم کر نے کیلیے ابتدائی طبی امداد اور مختلف دماغی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔