(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے قید کے دوران فلسطینی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور بغیر کسی وجہ کے اسےبھوک کی اذیتوں سے گزارا جس کے نتیجے میں اسیر شدید جسمانی کمزوری کا شکار ہوکر بیمارہو گیا تاہم صہیونی جیل انتظامیہ نے اسیر کی حالت کی خرابی کے باوجود اسے طبی سہولت سے محروم رکھا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی فوج کے ہاتھوں گرفتارکیے جانے والے فلسطینی قیدی امیر الزغیر کو 8 ماہ کی انتظامی حراست کے بعدصہیونی فوجی عدالت نے مجیدو جیل سے رہائی کے احکامات جاری کردیے۔
جیل سے رہائی کے بعد امیر الزغیر نے بتایا ہے کہ قابض فوج نے قید کے دوران فلسطینی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور بغیر کسی وجہ کے اسے کھانے کے بغیر اذیت کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسیر شدید جسمانی کمزوری کا شکار ہوکر بیمارہو گیا تاہم صہیونی جیل انتظامیہ نے اسیر کی حالت کی خرابی کے باوجود اسے طبی سہولت سے محروم رکھا ۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی بد نام زمانہ غیر قانونی مجیدو جیل میں فلسطینی قیدیوں کو تنگ وتاریک بیرکوں میں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہےجو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور جس کے خلاف عالمی عدالت کو صہیونی ریاست سے جواب طلب کر نا چاہیے۔