(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رہائی پانے والےفلسطینی کو2002 میں کالعدم تنظیم کے سہولت کار ہونے کے بے بنیاد الزام کی پاداش میں صہیونی تفتیشی مرکز میں ایک ماہ تک شدید اذیتیں دی گئیں جس کے بعد 15سالوں کیلیےاسرائیلی زندانوں میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی جیل سے رہا ہونے والے مقبوضہ فلسطینی علاقے نابلس کے قصبے بیتا کے رہائشی ظاهر دويكات کو صہیونی عدالت کی جانب سے 15سال بعد رہا کر دیا گیا۔
اسرائیلی جیلوں میں زندگی کے پندرہ قیمتی سال شدید اذیتیں سہنے کے بعد رہائی پانے والےفلسطینی قیدی کو2002 میں صہیونی فوج نے گھر گھر چھاپوں کے دوران گرفتار کیا تھا اورکالعدم تنظیم کے سہولت کار ہونے کے بے بنیاد الزام کی پاداش میں صہیونی تفتیشی مرکز میں ایک ماہ تک شدید اذیتیں دینے کے بعد 15سالوں کیلیےاسرائیلی زندانوں میں منتقل کر دیا گیا تھا۔