(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قیدی کلب کے مطابق سامی العمور غزہ کےایک علاقے دیر البلح کے رہائشی تھے جنہیں صہیونی غاصب فوج نے مزاحمتی تنظیم سے تعلق کے بے بنیاد الزام کی پاداش میں 2008 سے گرفتار کیاتھاجس کے بعد صہیونی عدالت نے شہید کو 19 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب نے گذشتہ روز اپنے جاری بیان میں محصور علاقے غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی قیدی سامی العمورکی صہیونی جیل میں قید کے دوران شہادت کی تصدیق کی ہے ، 13 برسوں سے صہیونی زندانوں میں اذیتیں برداشت کر نے والے فلسطینی قیدی جو دل کے عارضے سمیت متعدد دوسری بیماریوں میں مبتلا تھے صہیونی جیل انتظامیہ کی بدترین مجرمانہ غفلت کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔
قیدی کلب کے مطابق سامی العمور غزہ کےایک علاقے دیر البلح کے رہائشی تھے جنہیں صہیونی غاصب فوج نے مزاحمتی تنظیم سے تعلق کے بے بنیاد الزام کی پاداش میں 2008 سے گرفتار کیاتھاجس کے بعد صہیونی عدالت نے شہید کو 19 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
قیدی کلب نے بتایا ہے کہ ان کی جانب سے اس سے قبل اسیر کی صحت کی خراب صورتحال کے بارے میں خبردار کر چکا تھا اور قیدی کو جیل کے سوروکو میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیاتھا جہاں ان کے دل کا آپریشن ہواتاہم بہت وقت گزر جانے کے باعث مظلوم قیدی کی جان نہ بچائی جاسکی۔