(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قیدی کلب کے مطابق اسیر نے صہیونی جیل انتظامیہ کو اپنے مطالبات کی ایک فہرست دی ہے جن میں قیدی پر عائد بے جا پابندیوں کو ختم کرنے اور ان کے حالات کو بہتر کرنے کےمطالبے کے ساتھ اسیرکو اپنے رشتہ داروں سے ملاقات بھی شامل ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی برائے اسیران کے وکیل کریم عجوہ کے جاری بیان کے مطابق صہیونی جیل میں قید فلسطینی اسیر محمد العارضہ نےاپنی انتظامی حراست کے خلاف 4 روز سے جاری احتجاجی بھوک ہڑتال کو جیل انتظامیہ کے غیر انسانی سلوک کے خاتمے کے مطالبے پر مہلت دینے پر معطل کر دی ہے۔
قیدی کلب کے مطابق اسیر نے صہیونی جیل انتظامیہ کو اپنے مطالبات کی ایک فہرست دی ہے جن میں قیدی پر عائد بے جا پابندیوں کو ختم کرنے اور ان کے حالات کو بہتر کرنے کےمطالبے کے ساتھ اسیر پر اپنے رشتہ داروں سے ملاقات، جیل کی اسپتال سے فائدہ اٹھانے، سردیوں میں بجلی کے ہیٹر کے استعمال کر نا شامل ہے۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست اسرائیل کی فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے کیلیے بنائی جانے والی جیلوں میں قیدیوں پربلا جواز پابندیوں کے ساتھ ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں جبکہ شدید سردی اور گرمی کے دنوں میں موسمی تبدلیوں کو بھی قیدیوں پر ظلم کرتے ہوئے انہیں غیر انسانی ماحول کا نشانہ بناکر کال کوٹھڑیوں میں قیدرکھا جاتا ہے۔